-poetry-urdu poetry- poetry
.
ﺍﯾﺴﺎ ﮨُﻮﺍ ﮐﮯ ہم ﮐﻮئی ﻭﻋﺪﮦ ﻧﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﮯ..
مرشد ہمیں پگڑیوں کے واسطے دیئے گئے
مرشد ہم انہی واسطوں میں زندہ دفن ہوئے
خالی ہاتھوں کو کبھی غور سے دیکھاہے فرازؔ
کِس طرح لوگ لکیروں سے نکل جاتے ہیں
ترک الفت کی اذیت بھی نزع جیسی ہے
کتنا مشکل ہے محبت سے گریزاں ہونا
ہم بھی صابر تھے مگر ہم سے بچھڑنے والے
ہم تیرے ضبط پہ حیران ہوا کرتے ہیں
ب میری کوئ زندگی ہی نہیں ۔۔۔۔🖤
اب بھی تم میری زندگی ہو کیا۔۔۔
کہیں استخارہ ، کہیں گزارہ
کہیں بلکل..... ، بےسہارا 🔥
لوگوں کو آہ لگتی ہے__!
تجھے میرا صبر لگے گا__💔
کیا وقت نکالا ہے رنجش کا بھی ظالم نے...
جب خوب سنورتا ہے، تب ہم سے بگڑتا ہے...
گالی سی بری چیز بھی لگتی ہے مزے دار
کیا خوب ہے قدرت کا نظام آپ کے منہ میں
ﮐﺘﻨﮯ ﻟﮩﺠﻮﮞ ﮐﮯ
ﻏﻼﻓﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎﺅﮞ ﺗﺠﮭ ﮑﻮ
ﺷﮩﺮ ﻭﺍﻟﮯ ﻣﯿﺮﺍ
ﻣﻮﺿﻮﻉِ ﺳُﺨﻦ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮬﯿﮟ۔
محسن نقوی__
💞✨💞
کسی کی آنکھ میسر نہیں بہت دن سے..
سو خود کو میں نے بہت دن ہوئے نہیں دیکھا
✍ عاطف سعید♥
ﺍﯾﺴﺎ ﮨُﻮﺍ ﮐﮯ ہم ﮐﻮئی ﻭﻋﺪﮦ ﻧﮧ ﮐﺮ ﺳﮑﮯ..
مرشد ہمیں پگڑیوں کے واسطے دیئے گئے
مرشد ہم انہی واسطوں میں زندہ دفن ہوئے
خالی ہاتھوں کو کبھی غور سے دیکھاہے فرازؔ
کِس طرح لوگ لکیروں سے نکل جاتے ہیں
ترک الفت کی اذیت بھی نزع جیسی ہے
کتنا مشکل ہے محبت سے گریزاں ہونا
ہم بھی صابر تھے مگر ہم سے بچھڑنے والے
ہم تیرے ضبط پہ حیران ہوا کرتے ہیں
ب میری کوئ زندگی ہی نہیں ۔۔۔۔🖤
اب بھی تم میری زندگی ہو کیا۔۔۔
کہیں استخارہ ، کہیں گزارہ
کہیں بلکل..... ، بےسہارا 🔥
لوگوں کو آہ لگتی ہے__!
تجھے میرا صبر لگے گا__💔
کیا وقت نکالا ہے رنجش کا بھی ظالم نے...
جب خوب سنورتا ہے، تب ہم سے بگڑتا ہے...
گالی سی بری چیز بھی لگتی ہے مزے دار
کیا خوب ہے قدرت کا نظام آپ کے منہ میں
ﮐﺘﻨﮯ ﻟﮩﺠﻮﮞ ﮐﮯ
ﻏﻼﻓﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﭙﺎﺅﮞ ﺗﺠﮭ ﮑﻮ
ﺷﮩﺮ ﻭﺍﻟﮯ ﻣﯿﺮﺍ
ﻣﻮﺿﻮﻉِ ﺳُﺨﻦ ﺟﺎﻧﺘﮯ ﮬﯿﮟ۔
محسن نقوی__
💞✨💞
کسی کی آنکھ میسر نہیں بہت دن سے..
سو خود کو میں نے بہت دن ہوئے نہیں دیکھا
✍ عاطف سعید♥
0 Comments